میرے محترم دوستو! بار بار ایک بات عرض کررہا ہوں کہ نسبتوں کی قدر کریں‘ اس قدر دانی سے ہی دنیا بھی بنے گی اور آخرت بھی بنے گی۔خوش قسمت ہے وہ شخص جس کی نسبت ایمان واعمال اور اللہ والوں کے ساتھ جڑگئی۔
نسبت سے نجات : ایک بزرگ ،درویش کو میں جانتا تھا۔ نوکری کرتے تھے بعد میں ریٹائر ہوگئے۔ پھر درویشی کی طرف آئے اور پھر اﷲ پاک کو اپنی مشقتیں اوراپنی قربانیاں دکھائیں۔ وہ اکثر ایک بات فرمایا کرتے تھے، کہتے تھے: الٰہی !قیامت کے دن آواز لگے گی کپڑے والے کہاں ہیں، کپڑے والے کھڑے ہوں گے۔ برف والے، سبزی والے، صنعت والے، زمین والے، تجارت والے… ہر قسم کی آواز لگے گی پھر ایک آواز لگے گی کہ اﷲ والے کہاں ہیں…؟یا اﷲ! اﷲ والے تو تیرے انبیاء ہیں، تیرے نبی ﷺ کے صحابہ، اہل بیت، اولیاء، صالحین ہیں یا اﷲ! میں اﷲ والا کہاں ہوسکتا ہوںلیکن تیرے اولیاء کے ساتھ اٹھتا بیٹھتا ہوں۔ پھر ایک عجیب مثال دیتے تھے۔ کہتے تھے یہ جو آرمی والے ہوتے ہیں، اگر حکومت ان سب کوجمع کرے تو… جرنل سے لیکر جو آرمی کا جمعدار ہوتا ہے( ان کے بیت الخلاء صاف کرنے والا)، وہ بھی ان کا ملازم ہوتا ہے۔ اگر کہا جائے جتنے ملازم ہیں، سارے لائن میں آجائیں تو جمعدار کو آخر میںجگہ مل ہی جائے گی ‘ لائن میں آئے گا یانہیں آئے گا…؟ کیوں اﷲ والو! آئے گا ناں۔
وہ درویش فرمانے لگے :میں نے ان درویشوں کے ساتھ اپنی نسبت کو جوڑا ہوا ہے اور ان نسبتوں کو لیکر چل رہا ہوں شاید میرا نمبر ان کے آخر میں آجائے اور پھر کہتے تھے بھئی یہ بتائو ؟ ریل کی جو بوگی بالکل خالی ہو، ٹوٹی پھوٹی ہو، سب سے آخر میں ہووہ باقی ٹرین کے ساتھ منزل پہ پہنچتی ہے یا نہیں پہنچتی؟ جو اونٹ سب سے آخری ہو اور قافلے میں بوڑھا اور کمزور ہو لیکن اس کی رسی دوسرے اونٹوں کے ساتھ بندھی ہوئی ہوتو وہ بھی اپنی منزل تک پہنچ ہی جاتاہے ۔ اونٹ کے ساتھ اونٹ کی رسی باندھتے ہیں آپ نے دیکھا ہوگا ورنہ تصویروں میں تودیکھا ہی ہوگا۔ اونٹ کے ساتھ بندھا ہوا ہونا ضروری ہے ۔
جڑی رہے یہ نسبت ہماری: نسبت جڑی رہے بس یہ خیال کرنا۔ نسبت جڑی رہے‘ اگر میں کنکر ہوں تو گندم کے ساتھ نسبت جڑی ر ہے‘ سیپ ہوں تو سمندر کے ساتھ نسبت جڑی رہے‘موج ہوں تو دریا کے ساتھ نسبت جڑی رہے‘ باہر میری کوئی حیثیت نہیں اﷲ والوں کے ساتھ نسبت جڑی رہے۔
یااللہ تیرا شکر ہے!: یا اﷲ! تیرااور تیرے حبیب ﷺ کا نام ہی تو لیتے ہیں ‘ہم میں سینکڑوں کوتاہیاں، سینکڑوں غلطیاں اور ہزاروں عیب ہوتے ہیں پھر بھی یااﷲ! تو نے ہماری نسبت کتنی اعلیٰ بنادی ہے؟ یااللہ تیرا شکر ہے۔
نسبت کتنی قیمتی ہے: صوفیاء کی جتنی بھی کتابیں ہیں۔ یہ ’’غنیۃ الطالبین‘‘جو کتاب ہے اس میں حضرت شیخ عبدالقادر جیلانی رحمۃ اﷲ علیہ کے درس ہی توہیں،آپ جودرس دیتے تھے وہ کسی نے لکھ دئیے یہ ساری ان کی مجالس ہیں۔ میں سوچنے لگا… کہ صحابہ کرام رضوان اللہ علیہم اجمعین درس دیتے تھے۔ حضرت انس رضی اﷲ تعالیٰ عنہ کا ہر ہفتہ درس ہوتا تھا اور حضور سرور کونین ﷺ درس دیتے تھے ،ہماری نسبت کہاں مل گئی؟ کیا ان مبارک ہستیوں کے ساتھ نہیں ملی؟ میں عرض کررہا ہوں کہ ہمارے سینکڑوں عیب ،سینکڑوں غلطیاں ہیں لیکن نسبت کتنی قیمتی ہے۔
ع پیوستہ رہ شجر سے امید بہار رکھ
بس یہ نسبتیں جڑی رہیں۔ہمیشہ ہمیشہ جڑی رہیں۔
وسوسے آنا نہیں لانا برا ہے:چور آتا وہیں ہے جہاں مال ہو،ایک بندہ مجھ سے کہنے لگا :میں نماز نہیں پڑھتا تھا وسوسے نہیں آتے تھے اب نماز پڑھتا ہوں تووسوسے بہت آتے ہیں، اس کا کیا حل ہے؟ میں نے کہا: وسوسوں کا حل یہ ہے کہ ان کی طرف توجہ نہ کی جائے ،دھیان نہ کیا جائے، ان سے بھی عرض کیا اورآپ سے بھی عرض کررہا ہوں وسوسوں کاآنا نہیں،انہیں لانا برا ہے۔ اگر آئے ہیں تو بس یہ ہی اس کا علاج ہے کہ توجہ نہ کی جائے۔ چور وہیں آتا ہے جہاں مال ہواور جس وقت میں نے ذکر کیا اوران مجالس میں بیٹھا، اﷲ جل شانہٗ کا نام لیا ،اﷲ جل شانہٗ کی محبت کے بول بولے،آپ نے سنے ، کچھ خوفِ خداپیدا ہوا، بیٹھے بیٹھے دل ہی دل میں توبہ کرلی۔
رب کریم کا گناہ گار سے پیار: اﷲ کے نبی موسی ٰ علیہ الصلوٰۃ والسلام موجود ہیں پھربھی بارش نہیں ہورہی۔ موسیٰ علیہ الصلوٰۃ والسلام کووحی آئی کہ ایک بندہ نافرمان ہے اس کی وجہ سے بارش نہیں ہورہی۔حضرت موسیٰ علیہ السلام پوری قوم کے ساتھ کھلے میدان میں چلے گئے اور وہاں فرمایا کہ ہمارے درمیان ایک گنہگار شخص جس کی وجہ سے بارش روک دی گئی ہے وہ جو بھی ہے کھڑا ہوجائے اب اس شخص نے چاروں طرف نظر دوڑائی تو کوئی کھڑا نہ ہوا وہ سمجھ گیا کہ میں ہی ہوں اب وہ دل ہی دل میں اللہ سے عرض کرنے لگا کہ اے اللہ! آج اگر میں اس مجمع میں کھڑا ہوگیا تو رسوا ہوجاؤں گا۔
یااللہ معاف کردے!: یا اﷲ! ساری زندگی تیری نافرمانی کی تو نے رسوا نہ کیا اب نکل گیا تو رسوا ہوجائو ںگا ،اچھا آج کے بعد تجھ سے دوستی کرتاہوں ،تجھ سے صلح کرتا ہوں، معاف کردے میں آئندہ نہیں کروں گا۔ ایسی دوستی کی، ایسی دوستی کی، ایسی صلح کی کہ اب بارش شروع ہوگئی۔ حضرت موسیٰ علیہ السلام نے کہا: یا اﷲ! آپ نے تو یہ فرمایا تھا، اللہ پا ک نے فرمایا :ـ’’جس کی وجہ سے روکی تھی اس کی وجہ سے ہی کردی‘‘ حضرت موسیٰ علیہ السلام نے عرض کیا یااﷲ!وہ دکھا تو دے، فرمایا :’’جب دشمن نافرمان تھا، اس وقت میں نے نہیں دکھایا، اب تو دوست بن گیا ہےاب کیوں اس کا راز کھولوں۔‘‘(جاری ہے)
حضرت حکیم محمد طارق محمود مجذوبی چغتائی (دامت برکاتہم) فاضل طب و جراحت ہیں اور پاکستان کونسل سے رجسٹرڈ پریکٹیشنز ہیں۔حضرت (دامت برکاتہم) ماہنامہ عبقری کے ایڈیٹر اور طب نبوی اور جدید سائنس‘ روحانیت‘ صوفی ازم پر تقریباً 250 سے زائد کتابوں کے محقق اور مصنف ہیں۔ ان کی کتب اور تالیفات کا ترجمہ کئی زبانوں میں ہوچکا ہے۔ حضرت (دامت برکاتہم) آقا سرور کونین ﷺ کی پُرامن شریعت اور مسنون اعمال سے مزین، راحت والی زندگی کا پیغام اُمت کو دے رہے ہیں۔ مزید پڑھیں